پارلیمان کے اختیارات میں مداخلت اچھی بات اور روایت نہیں: اعظم نزیر تارڑ

نون لیگ کے اہم رہنما اعظم نزیر تارڑ نے بات کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمان کے اختیار میں بار بار مداخلت کرنا بالکل اچھی روایت نہیں ہے اور یہ اداروں کو مضبوط نہیں بلکہ کمزور کرتی ہے۔
سابقہ وفاقی وزیر اعظم تاڑ نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ائین نے نظام چلانے کو ایک طرح واضح کیا ہے۔ عدالت کا کام لوگوں کو انصاف دینا ہے آئین کہتا ہے کہ آپ اپنی مرضی کا وکیل کر سکتے ہیں انہوں نے کہا کل پارلیمان تحلیل ہوا اس کے بعد یہ فیصلہ جاری کیا گیا اس فیصلے پر ریویو کی اپشن بالکل ہے 30 دن کے اندر ریویو فائل کر سکتے ہیں
آپ کو مزید بتاتے چلیں کہ پاکستان میں حکومت کے اختیارات میں کچھ بھی نہیں ہوتا۔ نہ ہی کسی ایم این اے، ایم پی اے کے ہاتھ میں کچھ ہوتا ہے۔ یہ صرف کٹھپتلی ہوتے ہیں پاکستان کا وزیراعظم اور صدر بھی صرف کٹھپتلی ہی ہیں۔ یہاں تک کہ وزیراعلی کو بھی کوئی نہیں پوچھتا۔ جہاں سے آرڈر آتے ہیں یہ وہی کام کرتے ہیں انہیں اوپر سے آرڈر آتے ہیں کہ یہ کر دو یہ وہ کر دیتے ہیں تو مداخلت کا تو ذکر ہی نہیں بنتا۔کیونکہ انہوں نے کون سا اپنی مرضی سے کچھ کرنا ہوتا ہے جیسے ہی بڑے ایمپائر کو جو سمجھ آتا ہے وہ وہی کرنے کو کہتا ہے۔ پاکستان اس وقت بہت زیادہ مشکل دور میں ہے اور مہنگائی سے دوچار ہوا ہوا ہے۔ پاکستان میں اگلے دو سال تک الیکشن ہوتے نظر نہیں آتے کیونکہ الیکشن ہوں گے تو پاکستان مستحکم ہوگا ورنہ پاکستان میں مہنگائی کی شرح ایسے ہی برھتی جائے گی اور پاکستان کی غریب عوام مہنگائی کے نیچے دبتی چلی جائے گی۔ پاکستان میں اس وقت کوئی بھی کاروبار اپنے عروج پر نہیں ہے ہر کاروبار اپنے زوال پر ہے اور اوپر جاتا دکھائی نہیں دیتا۔ کیونکہ امپورٹ بند ہے جس کی وجہ سے اتنی زیادہ مہنگائی ہو چکی ہے تو نون لیگ کے رہنماؤں یا کسی اور پارٹی کے رہنماؤں کے کہنے سے کچھ بھی نہیں ہوگا۔